بزم سخن

دور نفرت میں ہم دور سیاست بھول گۓ ۔
ان کے ان کے پیچھے چل کے ہم اپنی قیادت بھول گئے۔
سنبھل کر چل راستے میں، خطرے بہت ہیں۔
سانپ تو بس بہانہ ہے تم اپنی فطرت کو بھول گئے ۔
کسی زمانے میں ہم بھی وقار والے تھے۔
تیری حرکتوں سے ہم اپنی شرافت بھول گۓ ۔
اپنی قربانیوں کا ہم ڈھنڈورا پیٹا کرتے ۔
قربانیاں تیری یاد کیے ہم اپنی اپنی شہادت بھول گۓ ۔
پڑھی ہوں گی کتابیں بہت سی ، کلام پاک بھی پڑھ لینا۔
سب کا کہنا یاد ہے ، نبی کی اطاعت بھول گئے ۔
اپنی غلطی پر نعمان نادم ہونا چاہیے۔
اپنے قصے یاد تجھے ہیں ہماری شجاعت بھول گئے ۔
نعمان سنجری ،،

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *